The best Side of urdupoetry,danaikibatain,poetryinurdu,poetry,quoets,allamaiqbalpoetry,jaunelia,mirzagalib,sadpoetry,ishqpoetry,poetryinurdu

ذیشان ساحل پروین شاکر سلیم احمد قمر جلالوی شکیب جلالی محشر بدایونی انور شعور عذرا عباس زہرا نگاہ ادا جعفری تمام

He was relatively common through his lifetime but he become a domestic title following his death when the vast majority of his poetry guides ended up published. Now a times, he might be Among the most searched poet online In particular Among the many younger era where by his couplets and unhappy prices have obtained enormous traction.

عظیم اردو شاعر، 'سارے جہاں سے اچھا...' اور 'لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری' جیسے شہرہ آفاق ترانے کے خالق

علاج یہ ہے کہ مجبور کر دیا جاؤں وگرنہ یوں تو کسی کی نہیں سنی میں نے

نہ تو زمیں کے لیے ہے نہ آسماں کے لیے جہاں ہے تیرے لیے تو نہیں جہاں here کے لیے یہ عقل و دل ہیں شرر شعلۂ_محبت کے وہ خار_و_خس کے لیے ہے یہ نیستاں کے لیے مقام_پرورش_آہ_و_نالہ ہے یہ چمن نہ سیر_گل کے لیے ہے نہ آشیاں کے لیے رہے_گا راوی و نیل و فرات میں کب تک ترا سفینہ کہ ہے بحر_بیکراں کے لیے نشان_راہ دکھاتے تھے جو ستاروں کو ترس گئے ہیں کسی مرد_راہ_داں کے لیے نگہ بلند سخن دل_نواز جاں پرسوز یہی ہے رخت_سفر میر_کارواں کے لیے ذرا سی بات تھی اندیشۂ_عجم نے اسے بڑھا دیا ہے فقط زیب_داستاں کے لیے مرے گلو میں ہے اک نغمہ جبرائیل_آشوب سنبھال کر جسے رکھا ہے لا_مکاں کے لیے

یقین ایک بڑی طاقت ہے۔ جب میں دیکھتا ہوں کہ دوسرا بھی میرے افکار کا موید ہے، تو اس کی صداقت کے بارے میں میرا اعتماد بے انتہا بڑھ جاتا ہے۔

Elia was a communist and opposed the partition of India and when remarked that the particular concept of Pakistan wasn't of an Islamic state or else communist celebration would not have supported it. He nevertheless migrated to Pakistan in 1957 and settled in Karachi where by he lived rest of his everyday living.

میں بھی بہت عجیب ہوں اتنا عجیب ہوں کہ بس خود کو تباہ کر لیا اور ملال بھی نہیں

دنیا کی محفلوں سے اکتا گیا ہوں یا رب کیا لطف انجمن کا جب دل ہی بجھ گیا ہو شورش سے بھاگتا ہوں دل ڈھونڈتا ہے میرا ایسا سکوت جس پر تقریر بھی فدا ہو مرتا ہوں خامشی پر یہ آرزو ہے میری دامن میں کوہ کے اک چھوٹا سا جھونپڑا ہو آزاد فکر سے ہوں عزلت میں دن گزاروں دنیا کے غم کا دل سے کانٹا نکل گیا ہو لذت سرود کی ہو چڑیوں کے چہچہوں میں چشمے کی شورشوں میں باجا سا بج رہا ہو گل کی کلی چٹک کر پیغام دے کسی کا ساغر ذرا سا گویا مجھ کو جہاں_نما ہو ہو ہاتھ کا سرہانا سبزے کا ہو بچھونا شرمائے جس سے جلوت خلوت میں وہ ادا ہو مانوس اس قدر ہو صورت سے میری بلبل ننھے سے دل میں اس کے کھٹکا نہ کچھ مرا ہو صف باندھے دونوں جانب بوٹے ہرے ہرے ہوں ندی کا صاف پانی تصویر لے رہا ہو ہو دل_فریب ایسا کوہسار کا نظارہ پانی بھی موج بن کر اٹھ اٹھ کے دیکھتا ہو آغوش میں زمیں کی سویا ہوا ہو سبزہ پھر پھر کے جھاڑیوں میں پانی چمک رہا ہو پانی کو چھو رہی ہو جھک جھک کے گل کی ٹہنی جیسے حسین کوئی آئینہ دیکھتا ہو مہندی لگائے سورج جب شام کی دلہن کو سرخی لیے سنہری ہر پھول کی قبا ہو راتوں کو چلنے والے رہ جائیں تھک کے جس دم امید ان کی میرا ٹوٹا ہوا دیا ہو بجلی چمک کے ان کو کٹیا مری دکھا دے جب آسماں پہ ہر سو بادل گھرا ہوا ہو پچھلے پہر کی کوئل وہ صبح کی موذن میں اس کا ہم_نوا ہوں وہ میری ہم_نوا ہو کانوں پہ ہو نہ میرے دیر و حرم کا احساں روزن ہی جھونپڑی کا مجھ کو سحر_نما ہو پھولوں کو آئے جس دم شبنم وضو کرانے رونا مرا وضو ہو نالہ مری دعا ہو اس خامشی میں جائیں اتنے بلند نالے تاروں کے قافلے کو میری صدا درا ہو ہر دردمند دل کو رونا مرا رلا دے بے_ہوش جو پڑے ہیں شاید انہیں جگا دے

تمہارا ہجر منا لوں اگر اجازت ہو میں دل کسی سے لگا لوں اگر اجازت ہو

افراد اور قومیں ختم ہو جاتی ہیں۔ مگر ان کے بچے یعنی تصورات کبھی ختم نہیں ہوتے۔

نہیں تیرا نشیمن قصر_سلطانی کے گنبد پر تو شاہیں ہے بسیرا کر پہاڑوں کی چٹانوں میں

Or, if you prefer, just scroll right down to look through through the list of poets. A B C D E F G H I J K L M N O P Q R S T U W Y Z       A Aale Ahmed Saroor

He began poetry on the youthful age of 8 but his assortment was released a good deal later on. “Shaayed” is his 1st and only selection which was published through his life time in 1991. All of his other collections have been released soon after his Demise. Elia was perfectly versed in several languages together with Urdu, Arabic, English, Hebrew, Persian and Sanskrit. He also deeply researched philosophy, islamic background, Sufi traditions and western literature.

ہم کو یاروں نے یاد بھی نہ رکھا جونؔ یاروں کے یار تھے ہم تو

قوم نے پیغام_گوتم کی ذرا پروا نہ کی قدر پہچانی نہ اپنے گوہر_یک_دانہ کی آہ بد_قسمت رہے آواز_حق سے بے_خبر غافل اپنے پھل کی شیرینی سے ہوتا ہے شجر آشکار اس نے کیا جو زندگی کا راز تھا ہند کو لیکن خیالی فلسفہ پر ناز تھا شمع_حق سے جو منور ہو یہ وہ محفل نہ تھی بارش_رحمت ہوئی لیکن زمیں قابل نہ تھی آہ شودر کے لیے ہندوستاں غم_خانہ ہے درد_انسانی سے اس بستی کا دل بیگانہ ہے برہمن سرشار ہے اب تک مئے_پندار میں شمع_گوتم جل رہی ہے محفل_اغیار میں بتکدہ پھر بعد مدت کے مگر روشن ہوا نور_ابراہیم سے آزر کا گھر روشن ہوا پھر اٹھی آخر صدا توحید کی پنجاب سے ہند کو اک مرد_کامل نے جگایا خواب سے

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15

Comments on “The best Side of urdupoetry,danaikibatain,poetryinurdu,poetry,quoets,allamaiqbalpoetry,jaunelia,mirzagalib,sadpoetry,ishqpoetry,poetryinurdu”

Leave a Reply

Gravatar